14/06/10

Occhi

لگتا ہے میری آنکھوں میں زخم آگیے ہیں ورنہ تازہ ہواءوں کے جھونکے ان میں تیروں کی طرح کیوں چبھتے
لگتا ہے ان کاناتا کسی بادل سے جڑگیاہےکہ ہر پل اک ساون کی جھڑی سی  لگی رہتی ہے
لگتا ہے ان میں بسنے والے انتظآر کے موسم نے دھند سے دوستی کر لی ہے کہ ہر وقت ان میں مطلع ابر آلود سا رہتا ہے 
لگتا ہے ان کا تعلق میرے دل سے بھی بن گیا ہے کہ درد کی ٹیسیس ان کے بھی تعاقب میں ہیں 
لگتا ہے میری آنکھیں اب میرے اختیار میں بھی نہیں رہیں ،اب کبھی کبھی بغیر میری اجازت چھلک بھی جاتی ہیں    

0 commenti: